اڈپی:26/اکتوبر (ایس او نیوز)ساحلی علاقے میں ریت نکالنے کی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے گویا ریت کا قحط پڑگیا ہے او رتعمیراتی کام پوری طرح رک گئے ہیں۔ ندیوں سے ریت نکالنے اور تعمیراتی ٹھیکیداری سے متعلقہ افراد پچھلے دودنوں سے اڈپی ضلع ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے روبرو ریت کی فراہمی نہ ہونے پر احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ اس احتجاجی مظاہرے میں شامل محمد حنیف(۴۲سال) کو دل کا دورہ پڑا جس کے بعد اسے منی اسپتال میں منتقل کیا گیا مگر علاج کارگر نہ ہونے سے محمد حنیف کی موت واقع ہوگئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہیجماڈی کے رہنے والے محمد حنیف نے ریت نکالنے کا کاروبار کرنے کے لئے 6لاکھ روپے قرضہ لیا تھا اور اس سے دو کشتیاں خرید لی تھیں۔اور ندی کے کنارے ریت نکالنے کے لئے ایک جگہ چن لی تھی۔ لیکن افسران نے بعد میں اسے بتایا کہ وہ علاقہ سی آر زیڈ زمرے میں آتا ہے اس لئے وہاں ریت نکالنے کی اجازت نہیں ملے گی۔ اس وجہ سے محمد حنیف بہت زیادہ تناؤ میں آگیاتھااس کے علاوہ قرض دینے والوں کی طرف سے ادائیگی کے لئے بھی اسے پریشان کیا جارہاتھا۔ مرحوم کے دوستوں اور رشتے داروں کا کہنا ہے کہ اسی تناؤ کی وجہ سے اس کو جان لیوادل کادورہ پڑا ۔